باغپت: یوپی کے باغپت ضلع کے رمالا تھانہ علاقے میں ایک معصوم بچی کی اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ الزام ہے کہ تیسری کلاس میں پڑھنے والی بچی کا اسکول کے ہی چھٹی کلاس میں پڑھنے والے 3 لڑکوں نے اسکول کے ٹوائلیٹ میں لےجا کر ریپ کیا۔ یہی نہیں اہل خانہ کا الزام ہے کہ پہلے بچی کو ڈرا کر اسکول کی پرنسپل نے چپ کرا دیا۔ بچی کی طبیعت بگڑنے پر معلوم چلا اور جب وہ اسکول شکایت لیکر پہنچے تو انہیں بھی دھمکی دی۔ اس کی شکایت جب تھانے لیکر پہنچے تو وہاں سے بھی بچی کے گھر والوں کو بھگا دیا گیا۔
بچی کی حالت بگڑنے پر اہل خانہ نے معصوم کو اسپتال میں داخل کرایا جہاں اس کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ اہل خانہ بچی کا میڈیکل کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ادھر معاملہ کے طول پکڑنے کے بعد پولیس افسر ایکشن میں آگئے ہیں۔ معاملے میں ایس پی پرتاب گوپیندر نے انسپیکٹر نریش کمار کو لائن حاضر کردیا ہے۔ وہیں تینوں ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور رمالا پولیس ان کی تلاش میں مصروف ہے۔
یہ سنسنی خیز واقعہ رمالا تھانہ کے ککڑی پور گاؤں میں سامنے آیا ہے۔ یہاں تیسری کلاس میں پڑھنے والی اسکول کی طالبہ کے ساتھ اسکول کے ٹوائلیٹ میں ریپ کیا گیا۔ الزام ہے کہ بچی اسکول میں پڑھنے گئی تھی تبھی اسکول میں درجہ 6 میں پڑھنے والے تین لڑکے اسے ٹوائلیٹ میں لے گئے اور اس کے ساتھ اس گھنونے کام کو انجام دیا۔ متاثرہ کی ماں نے بتایا کہ اسکول کی میڈم نے اس کے بعد بچی کو چپ رہنے کو کہا اور ڈرایا کہ اس سے بڑے لوگوں میں لڑائی ہوجائے گی۔ وہ چپ رہی۔ گھر میں جب اس کی طبیعت خراب ہوئی تو اس نے نہیں بتایا۔ جب اسے ڈاکٹروں کے پاس لے گئے تو معلوم چلا کہ اس کا ریپ ہوا ہے۔ اس کے بعد بچی نے سب سچ بتا دیا۔
متاثرہ اہل خانہ انصاف کی گہار لگا رہا ہے۔ بچی کے اہل خانہ نے ضلع اسپتال پہنچ کر اب لڑکی کا میڈیکل کرانے کی گہار لگائی ہے۔ ضلع اسپتال کے ڈاکٹر وجے کمار نے بتایا کہ متاثرہ کے گھر والے بچی کا میڈیکل کرانے کو کہہ رہے ہیں۔ معاملے کی جانکاری پولیس کو دے دی گئی ہے۔