جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے پاکستان بوکھلایا ہوا ہے۔ پاکستان، کشمیر میں دہشت پھیلانے کی سازش کرنے میں مصروف نظر آرہا ہے۔ دنیا بھر میں کشمیر کے مسئلے پرمایوسی کا سامنا کرنے کے بعد اب پاکستان کو وادی کا امن راس نہیں آرہا ہے۔ خفیہ ایجنسیوں کے مطابق اس مہینے کے آخر میں اقوام متحدہ اسمبلی کی میٹنگ سے پہلے پاکستان جموں وکشمیر کی جانب عالمی برادری کا دھیان متوجہ کرنے کیلئے بین الاقوامی سرحد اورلائن آف کنٹرول پر تشدد بڑھانے کی ناپاک سازش کرنے کی تیاری کررہاہے۔
خفیہ ایجنسیوں سے ملے انپٹ کے مطابق آنے والے دنوں میں سرحد پار سے گولی باری کا اندیشہ ہے۔ پاکستان، ہندوستان کا دھیان بھٹکانے کیلئے لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر تیزی سے گولی باری کرنےمنصوبہ رکھتاہے۔ پاکستان کا مقصد ہے کہ کسی بھی طرح ہندوستان کا دھیان جموںوکشمیر سے ہٹے جس سے پاکستانی دہشت گرد کشمیر میں داخل ہوسکیں۔ ایجنسیوں سے ملے انپٹ کے بعد سے ہندوستانی سکیورٹی فورسز کو لائن آف کنٹرول کے ساتھ ۔ساتھ جموں وکشمیر کے اندر بھی محتاط رہنے کو کہا گیا ہے۔
اقوام متحدہ اسمبلی کی میٹنگ 17 ستمبر سے شروع ہو رہی ہے اور اس میں بیشتر ممالک کے لیڈران شامل ہوں گے۔ پاکستان دنیا بھر کے ملکوں کے سامنے یہ ثابت کرنے کی فراق میں ہے کہ جموںوکشمیر کے حالات آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے بدتر ہوگئے ہیں۔ وہیں پاکستان دنیا کے ملکوں کے سامنے اپنا موقف رکھنے کی کوشش کررہا ہے لیکن اسے کہیں بھی کامیابی ہاتھ نہیں لگ رہی ہے۔اس لیے اب وہ لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کرنے کا منصوبہ بنارہاہے۔