آج دنیا بھر کی نگاہیں ہندوستان پرہوں گی اورہندوستان بھر کی نگاہیں چاند پر ۔ آج چندریان 2 کے ذریعہ لینڈر وکرم چاند کی سطح پر اترے گا ۔اس تاریخی لمحے کا سب کو بے صبری سے انتطار ہے۔لیکن اُن اسکولی طلبہ کے لیے انتظار کی یہ گھڑیاں زیادہ طویل معلوم ہو رہی ہیں جنھیں اسرو نے سافٹ لینڈنگ دیکھنے کے لیے خاص طورپرمنتخب کیا ہے۔یہ بچے وزیراعظم نریندر مودی کے یہ سافٹ لینڈنگ دیکھیں گے۔
محنت، لگن اوراپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکرکچھ نیا کرنے کی کا جذبہ اسرو کی پہچان ہے اوریہ بچے اسی راہ پرآگے بڑھ رہے ہیں۔یہی وہ بچے ہیں جو لینڈر وکرم کی سافٹ لینڈنگ دیکھنے کے لیے ملک بھر سے منتخب کیے گئے ہیں۔آٹھویں سے دسویں جماعت ان بچوں نے اسرو کے ذریعہ کرائے گئے کوئز کمپٹیشن میں کامیابی حاصل کرکے،تاریخی لمحے کے گواہ بننے کا ٹکٹ حاصل کیا۔وزیراعظم کے ساتھ بیٹھ کریہ بچے سافٹ لینڈنگ دیکھیں گے۔
دراصل اسرو نے حکومت کے ساتھ مل کر آن لائن اسپیس کوئز کا انعقاد کیا تھا۔جس میں بچوں کے چھ سو سیکنڈس میں بیس سوالوں کے جواب دینے تھے۔۔
ہریاست سے سب سے زیادہ نمبرحاصل کرنے والے دو بچوں کو چنا گیا۔ ستر سے بہتربچوں کو سافٹ لینڈنگ دیکھنے کو بلایا گیا۔یہ بچے آٹھویں سے دسویں جماعت کے طالبہ ہیں۔ان بچوں کو وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ وکرم کی سافٹ لینڈنگ دیکھنے کا موقع ملے گا۔اسرو نےہرریاست سے دوبچوں کو چناہے۔70سے72بچوں کو سافٹ لینڈنگ دیکھنے بلایا گیا۔جن میں8 سے 10جماعت کے طلبہ ہیں۔بچے وزیراعظم کے ساتھ لینڈر وکرم کی سافٹ لینڈنگ دیکھیں گے۔ بچے ملک کا مستقبل ہوتے ہیں اس لیے اسرو نے بچوں کو تاریخی لمحے کا گواہ بننے کا موقع دیا ہے۔
جب ہندوستان کے چندریان 2کا لینڈر ہفتہ کو چاند کی سطح پر اترے گا توحیدرآبادی عوام کو فخر ہوگا کیونکہ اس لینڈر کا سامان حیدرآباد کے وزارت دفاع کے یونٹ مدھانی میں تیار کیا گیا ہے۔چندریان کے لینڈر وکرم میں تین پے لوڈس ہیں جن میں سے دو ”رمبھا“ اور ”چاستے“معدنی عنصر ٹائٹینم کے بلاکس اور بارس سے مشرا دھاتو نگم لمیٹیڈ نے تیار کئے ہیں۔وکرم کے ڈھانچہ کے بعض اجزا کے ساتھ ساتھ اسرو کے چندریان 2کے روور”پرگیان“بھی ٹائٹینم سے مدھانی میں تیار کئے گئے ہیں۔اتفاق کی بات یہ ہے کہ وکرم چاند کی سطح پر اترے گا تو دوسری مرتبہ مدھانی اس سٹلائیٹ کے ذریعہ چاند پراپنے نقوش چھوڑے گا۔
پہلی مرتبہ ایسا چندریان 1مشن کے وقت ہوا تھا جب خلائی گاڑی نے 14نومبر2008کو مون امپیکٹ پروب(ایم آئی پی)چھوڑا تھا۔ایم آئی پی میں بھی مدھانی کے تیار کردہ اس کے ڈھانچہ کے اجزا تھے۔مدھانی گروپ کے جنرل منیجر ڈی گوپی کرشنا نے بتایا کہ ٹائٹنیم کی دھات کے الائے مدھانی اینڈ ڈیفنس میٹالارجیکل ریسرچ لیبارٹری میں تیار کئے گئے ہیں۔مدھانی ہی ایک واحد مرکز ہے جہاں پر عصری سہولیات موجود ہیں تاکہ خلا کی کھوج کے لئے درکار سخت معیارات کی تکمیل کی جاسکے۔کئی ملین ہندوستانی وکرم کے چاند کے جنوبی قطب علاقہ میں اترنے کا انتظار کر رہے ہیں جس کے بعد پرگیان روور اس کے باہر نکلے گا۔