جھارکھنڈ کے کوڈرما میں واقع مرکچو بلاک کے دینگوڈیہہ گاؤں میں بھتیجے سے جنسی استحصال کا الزام جھیل رہی خاتون کو مبینہ طور پر برہنہ کرکے اور اس کے بال کاٹے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ خاتون کا جنسی استحصال اس کا بھتیجا ہی کر رہا تھا۔ پھر بعد میں خاتون کو ہی قصوروار قرار دیا گیا۔ یہ فیصلہ اور کہیں نہیں بلکہ مندر کے پاس لگائی گئی خواتین کی مبینہ پنچایت میں کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق، خواتین کی میبنہ پنچایت میں پہلے تو خاتون کو گھر سے پنچایت تک گھسیٹ کر لایا گیا اور اس کے بعد برہنہ کرکے اس کے بال کاٹ دئے گئے۔ اتنا ہی نہیں پھر اسے ایسی حالت میں سر عام گاؤں میں گھمایا گیا۔ متاثرہ خاتون نے تھانے میں درخواست کی گہار لگائی ہے۔
متاثرہ کے مطابق خاتون کی مانیں تو گزشتہ 3 مہینے سے شوہر کی غیر موجودگی میں اس کا بھتیجا مسلسل اس کا جنسی استحصال کر رہا تھا۔ جب یہ بات خاتون نے لوگوں کو بتائی تو اس پر سارا الزام لگا کر پنچایت میں برہنہ کرکے اس کے بال کاٹ کر اسے سزا دی گئی۔ پنچایت کے اس تاناشاہی فرمان اور سزا کے بعد متاثرہ خاتون اور اس کا کنبہ سکتے میں ہے۔ جس دن خواتین کی پنچایت میں متاثرہ کو سزا سنائی گئی اس کے ایک دن پہلے ہی اس کا شوہر گھر واپس آیا تھا۔ اسے اس واقعے کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا۔ حالانکہ جب اس کی اہلیہ کو مبینہ پنچایت میں گھر سے لے جایا جا رہا تھا تب اس نے بیوی کو روکنے کی کوشش کی تھی لیکن تب اس کی کسی نے نہ سنی۔