مورنہ قصبہ میں 20 اگست کو مہرشی شوک دیو انٹر کالج میں کچھ بچے دیر سے پہنچے تھے۔ اس پر ٹیچر کو غصہ آ گیا اور انہوں نے بچوں کو دھوپ میں ہی مرغا بنا دیا۔ اس کے بعد ان کی ڈنڈے سے پٹائی کر دی۔ اس پورے واقعہ کسی نے موبائل میں قید کر لیا اور بعد میں ویڈیو کو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر دیا۔
ویڈیو کے وائرل ہونے پر ضلع مجسٹریٹ سیلوا کماری نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر کارروائی کو انجام دیا۔ انہوں نے ضلع اسکول انسپکٹر (ڈی آئی او ایس) کو اس معاملہ کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ڈی آئی او ایس گجیندر کمار کمار نے کچھ ہی دیر میں معاملہ کی جانچ کر کے کالج میں تعینات دو ٹیچروں کو قصوروار پایا۔ ان میں سے ایک غیر مستقل ٹیچر سنجو چودھری کی خدمات ختم کر دی گئی ہیں جبکہ مستقل ٹیچر روی کمار کو معطل کیا گیا ہے۔ پورے واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد بھی کارروائی نہیں کرنے پر پرنسپل پھول سنگھ کے خلاف بھی ’ایڈورس انٹری‘ کی گئی ہے۔ ڈی آئی او ایس نے کہا کہ معاملہ سنجیدہ تھا لہذا فوری طور پر کارروائی کو انجام دیا گیا ہے۔
اے ڈی ایم (انتظامیہ) امت کمار نے بتایا، ’’جب بچوں کو سزا دی جا رہی تھی اس وقت پرنسپل پھول چند کالج میں ہی موجود تھے۔ پورا معاملہ کا ان کو علم تھا لیکن انہوں نے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔ ضلع مجسٹریٹ کے حکم کے مطابق روی کمار نامی اساتذہ کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے جبکہ سنجو چودھری کو برطرف کر دیا گیا ہے۔‘‘