پچھلے کئی دنوں سے نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ( ایمس) میں موت وحیات کی کشمکش سے دو چار بی جے پی کے سینئر لیڈر ارون جیٹلی بالآخر آج زندگی کی جنگ ہار گئے۔ انہوں نے اسپتال میں 12 بج کر 7 منٹ پر آخری سانس لی۔ ان کے انتقال کی خبر سے ان کے اہل خانہ و شیدائیوں میں غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ جیٹلی کے انتقال کی خبر پھیلنے کے بعد سیاسی و سماجی لیڈروں کے ذریعہ اظہار تعزیت کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ جیٹلی کی پیدائش 28 دسمبر1952 کونئی دہلی کے نارائن وہارعلاقے کے مشہوروکیل مہاراج کشن جیٹلی کے گھرہوئی۔ انہوں نے نئی دہلی کے سینٹ جیویئراسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ شری رام کالج آف کامرس سے جیٹلی نے سال 1973 میں گریجویشن تک کی تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے کامرس کے بعد یہیں سے لا کی بھی پڑھائی کی۔ پڑھائی کے دوران بھی جیٹلی طلبا کی سیاست میں رہے۔ 1974 میں وہ دہلی یونیورسٹی کے طلبہ یونین صدرمنتخب ہوئے۔
ارون جیٹلی نے سیاست کی شروعات راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ کے طلبا ونگ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) سے کی۔ 1975 میں انہوں نےایمرجنسی کی مخالفت کی تھی، جس کے بعد انہیں 19 ماہ تک نظربند رکھا گیا تھا۔ 1973 میں جے پرکاش نارائن اور راج نارائن کے ذریعہ چلائی گئی تحریک میں بھی انہوں نے سرگرم کردارنبھایا تھا۔ ایمرجنسی کے بعد 1977 انہوں نے ہائی کورٹ میں وکالت شروع کی۔
ملک کے سب سے مہنگے وکیلوں میں سےارون جیٹلی کی گنتی ملک کے مہنگے وکیلوں میں ہوتی ہے۔ 1990 میں ارون جیٹلی سپریم کورٹ میں بطورسینئروکیل کام کرنے لگے۔ 1989 میں وی پی سنگھ کی حکومت میں انہیں ایڈیشنل سالسٹرجنرل مقررکیا گیا۔ جیٹلی نے بوفورس گھوٹالے کی جانچ میں پیپرورک کیا تھا۔ اس وقت جیٹلی کی گنتی ملک کے ٹاپ -10 وکیلوں میں ہوتی ہے۔بنائے گئےتھے بی جے پی کے ترجمان
ارون جیٹلی نے سال 1991 میں بی جے پی کی رکنیت حاصل کی۔ ہندی اورانگریزی میں اچھی پکڑاورتیزطرارمقررہونےکی وجہ سے انہیں 1999 میں بی جے پی کا ترجمان بنایا گیا۔ اٹل بہاری واجپئی کی حکومت میں انہیں وزارت اطلاعات و نشریات کا آزادانہ چارج سونپا گیا تھا۔ اس کےبعد جیٹلی کوآزادانہ سرمایہ کاری کا وزیرمملکت بنایا گیا تھا۔
وزیراعظم مودی نے ظاہرکیا سب سے زیادہ بھروسہ
سال 2000 کے بعد مسلسل دو لوک سبھا الیکشن ہارنے کے بعد 2009 میں ارون جیٹلی کو راجیہ سبھا میں اپوزیشن کا لیڈربنایا گیا تھا۔ وہیں 2009 لوک سبھا الیکشن میں جیٹلی بی جے پی کی تشہیری مہم کمیٹی کے سربراہ تھے۔ سال 2014 میں جب نریندرمودی کو بی جے پی تشہیری مہم کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا، تب انہوں نے ارون جیٹلی پرسب سے زیادہ بھروسہ ظاہرکیا تھا۔ پارٹی نے انہیں پنجاب کے امرتسرسے الیکشن لڑایا۔ حالانکہ کیپٹن امریندرسنگھ سےانہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پھرارون جیٹلی کو ملک کا وزیرمالیات بنایا گیا۔ بیمار رہنے کی وجہ سے گزشتہ کچھ مہینوں سے ارون جیٹلی نے سرگرم سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی۔