مرکزی حکومت کےذریعہ جموں وکشمیرسےآرٹیکل 370 ہٹانےکےفیصلےکے بعد سے پاکستان ہندوستان کےخلاف ہرطرح کےہتکھنڈے اپنا رہا ہے۔ اسی ضمن میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان ایک نئی چال چل رہے ہیں۔ وہ پاکستان کے ہندووں کے درمیان جا کر عوامی تقریب کوخطاب کریں گے اورانہیں کشمیرپراپنے رخ سے واقف کرائیں گے۔ اس عوامی تقریب کے ذریعہ سے عمران خان دنیا کے سامنے پاکستان کے اقلیتی طبقے کے ساتھ اتحاد کودکھانا چاہتے ہیں۔ اس دوران وہ سندھ کے تھرپرکرضلع میں واقع شیومندرکا بھی دورہ کریں گے۔
ہندوؤں اوردوسرے اقلیتی طبقے کے درمیان جائیں گے عمران
عمران خان سندھ میں ہندوؤں کی ٹھیک ٹھاک آبادی والےعلاقےعمرکوٹہ کا 31 اگست کو دورہ کریں گے۔ وہاں وہ کشمیرپرعوامی جلسے سے خطاب کریں گے۔ عمران خان کے ساتھ اس عوامی تقریب کووزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اوران کے دوسرے وزرا بھی خطاب کریں گے۔
پاکستان میں اقتدارپرقابض پاکستان تحریک انصاف کے رکن پارلیمنٹ لال چند مالہی نے لوگوں سےایک ویڈیوپیغام جاری کرکےاپیل کی ہےکہ وزیراعظم عمران خان ہندوؤں اور دوسرے اقلیتی طبقےکوایک ساتھ لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نےاقلیتی طبقے کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں آکراس عوامی جلسےکو کامیاب بنانےکےلئےکہا ہے۔
پاکستانی میڈیا کی رپورٹس کےمطابق اس عوامی جلسےکا مقصد دنیا کو یہ پیغام دینا ہےکہ پاکستان میں ہندواوردوسرے اقلیتی طبقےکے لوگ پوری طرح سےمحفوظ ہیں اوروہ پوری طرح سے کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ گزشتہ دنوں پاکستان میں ہندوؤں پرمسلسل حملے ہورہے ہیں۔ پاکستان میں مسلسل ہندوؤں کی آبادی گھٹ رہی ہے۔