آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر میں انٹرنیٹ خدمات بند کردی گئی ہے۔ تاہم گزشتہ کل وادی کے بعض علاقوں میں 2 جی انٹرنیٹ خدمات کو بحال کردیاگیاتھا لیکن جموں و کشمیرمیں پھیل رہی افواہوں کو دیکھتے ہوئے ایک بارپھر 5 اضلاع میں 2 جی انٹرنیٹ خدمات کو اتوار کے دن ایک بارپھر بند کردیاگیاہے۔ہم آپ کوبتادیں کہ سنیچرکی صبح ٹیلیفون اورانٹرنیٹ خدمات بحال کردی گئیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ یہ فیصلہ افواہوں کو پھیلنے سے روکنے اور امن برقرار رکھنے کے لئے کیاگیاہے۔
ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ متعلقہ حکام نے تمام کمپنیوں کو انٹرنیٹ خدمات بند کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ تقریباً پندرہ دن کے بعد ، سنیچر کی صبح جموں ، سمبا ، کٹھوعہ ، ادھم پور اور ریاسی اضلاع میں کم رفتارموبائل انٹرنیٹ خدمات بحال کردی گئیں تھیں۔ مرکز نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے کے آرٹیکل 370 کی دفعات کو منسوخ کرنے سے ایک دن قبل 4 اگست کو جموں کے خطے میں موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل کردی تھیں اوراسے دو مرکزی علاقوں جموں و کشمیراورلداخ میں تقسیم کیا تھا۔
اس اقدام سے کچھ دیرپہلے ہی ریاست میں کرفیو نافذ کردیا گیا تھا۔ تاہم بعد میں پابندیوں میں نرمی کردی گئیں۔ جموں خطے کے پانچ اضلاع میں 2 جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے فوراً بعد ہی جموں کے انسپکٹر جنرل پولیس مکیش سنگھ نے انتباہ دیا ہے کہ جو شخص سوشل میڈیا پر جعلی پیغامات یا ویڈیو پوسٹ کرتا ہے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وادی کشمیر میں 17 ٹیلیفون ایکسچینج میں لینڈ لائن خدمات کو بحال کردیا گیا ہے۔ ان ایکسچینج سے 50 ہزار سے زیادہ لینڈ لائن فون منسلک تھے۔حکام نے بتایا کہ 100 سے زیادہ ٹیلیفون ایکسچینجز میں سے 17 میں خدمات بحال کردی گئیں۔ یہ تبادلے بنیادی طورپرسیول لائنزایریا ، کنٹونمنٹ ایریا ، سری نگر ضلع ہوائی اڈے کے قریب ہیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ دیگر 20 ایکسچینج بھی جلد کام کرنا شروع کردیں گے۔ خدمات کی بحالی کے بعد، وسطی کشمیرمیں بڈگام ، سونمارگ اور مانیگام میں لینڈ لائن فون نے کام کرنا شروع کردیا ہے۔ شمالی کشمیر میں گریز ، ٹنگمارگ ، اوری ، کیران ، کرناہ اور تنگدھار علاقوں میں خدمات کو بحال کردیا گیا ہے۔ جنوبی کشمیر میں قاضی گنڈ اور پہلگام علاقوں میں لینڈ لائن خدمات کو بحال کردیا گیا ہے۔