مدھیہ پردیش میں ہیلتھ سروس کس قدر بے حال ہیں یہ آپ کو اس واقعے سے پتہ لگ جائے گا۔ یہاں ایک حاملہ خاتون کو 5 کلو میٹر چل کر ضلع اسپتال پہنچنا پڑا۔ روٹھیائی ذیلی ہیلتھ سینٹر پر اے این ایم اور آنگن باڑی ملازمین سے ایمبولینس کی گہار لگائی جانے کے باوجود ان کی سنوائی نہیں ہو سکی۔ بیحد غریب اس جوڑے کے پاس اتنے پیسے بھی نہیں تھے کہ وہ خود سے گاڑی کا انتظام کر پاتے اس لئے رات میں پیدل ہی گنا ضلع اسپتال کیلئے نکل پڑے۔ ساڑھے 7 مہینے کی حاملہ شیلا بائی لودھا اور اس کے شوہر ہنومت سنگھ نابینا ہیں۔ساڑھے سات مہینے کی حاملہ شیلا بائی اوران کے شوہر نابینہ ہیں۔
گنا ضلع کے گران گورا کی مقامی خاتون شیلا بائی میں خون کی بیحد کمی تھی اس لئے جوڑنے روٹھیائی ذیلی ہیلتھ سینٹر پہنچ کر خون کیلئے اسٹاف نرس سے گہار لگائی لیکن وہاں موجود نرس نے جوڑے کی مدد کرنے سے انکار کردیا۔ شوہر ہنومت سنگھ لودھا نے خاتون ملازم سے جب ایمبولینس کے بارے میں پوچھا تو نرس نے ان کی مدد کرنے سے انکار کرتے ہوئے اپنی سطح پر ہی انتظامات جٹانے کی ہدایت دے ڈالی۔
اسپتال میں پہنچنے کے بعد میٹرنٹی وارڈ میں موجود ڈیوٹی پر داکٹر اوشا چورسیا نے خاتون کے شوہر سے خون کا انتظام کرنے کے بارے میں کہا۔ متاثرہ کے شوہر کو کچھ سماجی کارکن نے او نگیٹو خون کا بھی انتظام کروا دیا ہے۔ لیکن خاتون ڈاکٹر نے کہہ دیا کہ خون خراب ہوچکاہے۔ اسے نہیں چڑھایا جاسکتا۔ جمعہ کی صبح اسپتال میں ہنگامہ ہوا تب کہیں جاکر میٹرنٹی وارڈ میں شیلا بائی کو پلنگ نصیب ہوا اور خون چڑھایا گیا۔