واشنگٹن: امریکہ کی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ جنوبی سرحد پر دیوار کے ایک حصے کے لیے پینٹاگون کے لیے مختص فنڈز میں سے ڈھائی ارب ڈالر استعمال کر سکتے ہیں۔
اس سے پہلے ریاست کیلیفورنیا کے جج نے اپنے فیصلے میں صدر ٹرمپ کو سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز کے استعمال کی اجازت نہیں دی تھی تاہم سپریم کورٹ کے پانچ ججوں نے اس فیصلے کے خلاف جبکہ چار نے اس فیصلے کے حق میں ووٹ دے کر اب انھیں اجازت دے دی ہے۔
سنہ 2016 کی انتخابی مہم کے دوران امریکہ اور میکسیکو کے درمیان سرحدی دیوار تعمیر کرنا صدر ٹرمپ کے مرکزی منشور کا حصہ تھا۔
امریکی سپریم کورٹ نے میکسیکو کی سرحد کے ساتھ متنازعہ دیوار بنانے سے متعلق مقدمے میں ٹرمپ انتظامیہ کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ، میکسیکو کی سرحد پر دیوار کا ایک حصہ تعمیر کرنے کےلیے امریکی محکمہ دفاع (پنٹاگون) کے بجٹ میں سے 2.5 ارب ڈالر خرچ کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ صدارتی انتخابات کے دوران میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر، ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابی منشور میں شامل تھی جبکہ انہوں نے صدر بنتے ہی اس دیوار کی تعمیر کےلیے کوششیں شروع کردی تھیں۔ البتہ، ٹرمپ کے سیاسی مخالفین اس فیصلے کے خلاف ریاست کیلیفورنیا کی عدالت میں چلے گئے تھے جس نے ٹرمپ کو یہ دیوار تعمیر کرنے سے روک دیا تھا۔
اس فیصلے کے خلاف صدر ٹرمپ نے امریکی سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا جس نے گزشتہ روز انہیں نہ صرف یہ دیوار تعمیر کرنے کی اجازت دے دی ہے بلکہ یہ بھی فیصلہ دیا ہے کہ وہ اس مقصد کےلیے پنٹاگون کے بجٹ میں سے ڈھائی ارب ڈالر استعمال بھی کرسکتے ہیں۔