امریکی تین روزہ دورے سے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان جمعرات کو لوٹتے ہیں۔ پاکستان میں عمران کے امریکی دورے کا چرچہ ابھی ختم نہیں ہوا تھا کہ ورلڈ بینک نے پاکستان کو نیا جھٹکا دیدیا ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ورلڈ بینک کی ڈرافٹ رپورٹ میں مالی بندوبست کے سبھی 31 پیمانوں پر پاکستان کی رینکنگ کافی تیزی سے گر گئی ہے ۔ ورلڈ کپ کے اندازہ کے مطابق پاکستانی حکومت کے بجٹ نے اپنا بھروسہ کھودیا ہے اور اس کے فائنانشیل مینجمنٹ کو پوری طرح سے ناکام قرار دیا گیا ہے ۔
پ کو بتادیں کہ اس سے پہلے سال 2012 میں بھی ورلڈ بینک نے پاکستان کے فائنانشیل مینجمنٹ کو لے کر ایسا ہی جائزہ پیش کیا تھا ۔ 2012 کے موازنہ میں پاکستان کی تقریبا سبھی پیمانوں پر کارکردگی خراب ہوئی ہے ۔
ورلڈ بینک نے جون مہینے میں پاکستان کی وزارت خزانہ کے ساتھ پی ای ایف اے کے ذریعہ تیار کئے گئے فائنل ڈرافٹ کو شیئر کیا ہے ۔ اس رپورٹ میں مالی سال 2015-16 سے لے کر 2017-18 کے دوران پاکستان کے بجٹ اور فائنانشیل مینجمنٹ کا جائزہ لیا گیا ہے ۔
رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کی وزارت خزانہ کی کارکردگی کافی خراب رہی ہے ۔ وزارت خزانہ اپنے فرائض کو نبھانے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہوا ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ مالی قوانین کی بھی سنگین خلاف ورزیاں ہونے دی گئی ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ ورلڈ بینک نے پاکستان کی حکومت اور یوروپی یونین کے ساتھ مل کر رپورٹ تیار کی ہے ۔ اس رپورٹ میں تین مالی سال 2015-16 ، 2016-17 اور 2017-18 کو شامل کیا گیا ہے ، جس میں پاکستان مسلم لیگ نواز کی حکومت کی مدت کار بھی شامل ہے