بی ایس پی کی زونل کوآرڈینٹروں اوراراکین پارلیمنٹ کی میٹنگ میں اتوارکو مایاوتی نے سماجوادی پارٹی کے سربراہ کھلیش یادو پرجم کرنشانہ سادھا۔ لوک سبھا الیکشن میں شکست کا ذمہ دار بھی مایاوتی نے اکھلیش یادو کی ہی ٹھہرا دیا۔ مایاوتی نے کہا کہ اکھلیش نے مجھے زیادہ مسلمانوں کو ٹکٹ دینے سے منع کیا تھا۔ انہوں نے مجھ سے کہا تھا کہ اس سے پولرائزیشن ہوگا اوربی جے پی کو فائدہ ہوگا۔
مایاوتی نے کہا کہ تاج کاریڈور والے معاملے میں مجھے پھنسانے کے پیچھے بی جے پی اورملائم سنگھ یادو کا ہاتھ ہے۔ اس کے علاوہ سماجوادی پارٹی نے پرموشن میں ریزرویشن کی مخالفت کی تھی، اس لئے دلتوں اورپسماندہ طبقوں نے اسے ووٹ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی کے ریاستی صدر آرایس کشواہا کو سلیم پور سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے قانون ساز پارٹی کے لیڈر رام گووند چودھری نے ہرایا۔ انہوں نے سماجوادی پارٹی کا ووٹ بی جے پی کو ٹرانسفرکروایا، لیکن اکھلیش یادو نے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
مایاوتی نے کہا کہ نتائج کے بعد اکھلیش یادو نے مجھے کبھی فون نہیں کیا۔ ستیش چندرمشرا نے ان سے کہا کہ وہ مجھے فون کرلیں، لیکن پھر بھی انہوں نے فون نہیں کیا۔ میں نے بڑے ہونے کا فرض نبھایا اورووٹوں کی گنتی کے دن 23 مئی کو انہیں فون کرکے ان کی فیملی کے افراد کی شکست پرافسوس کا اظہار کیا۔ مایاوتی نے مزید کہا کہ پیچھے سماجوادی پارٹی کے دوراقتدارمیں دلتوں پرجو ظلم ہوا تھا، وہی شکست کا سبب بنا۔ مایاوتی نے کہا کہ کئی جگہ سماجوادی پارٹی کے لیڈروں نے بی ایس پی امیدواروں کوہرانے کا کام کیا۔
مایاوتی جہاں اتحاد توڑنے کے بعد سے کافی جارح ہیں اوراکھلیش یادو پرطرح طرح کے الزام لگارہی ہیں کہ وہ اکھلیش نے اب تک خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ بی ایس پی سے الگ ہونے کے بعد ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا تھا کہ ‘میں سائنس کا طالب علم رہا ہوں، وہاں تجربے ہوتے ہیں اورکئی بارتجربے ناکام ہوجاتے ہیں، لیکن آپ تب یہ محسوس کرتے ہیں کہ کمی کہاں تھی، لیکن میں آج بھی کہوں گا، جو میں نے اتحاد کرتے وقت کہا تھا، مایاوتی جی کا احترام، میرا احترام ہے’۔