
2015 میں اکھلیش یادو نے ورنداون میں قدیم رُودر کنڈ کا افتتاح کیا تھا اسلئے وہاں کے کتبہ پر ان کا نام کندہ کیا گیا تھا لیکن اس پر اب یوگی حکومت میں سفید پینٹ کر دیا گیا ہے۔
بی جے پی حکومت کے دوران یہ عام ہو گیا ہے کہ گزشتہ حکومتوں کے ذریعہ کیے گئے کاموں کو فراموش کرنے اور جو منصوبے انہونے جاری کے ہیں انھیں اپنا منصوبہ قرار دینے کی بات کوئی نئی نہیں ہے۔ تازہ معاملہ اتر پردیش کے ورنداون سے تعلق رکھتا ہے جہاں سماجوادی پارٹی حکومت کے ذریعہ تیار کردہ اور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کے ذریعہ افتتاح کردہ کنڈ کے پاس موجود کتبہ پر تحریر کیے گئے اکھلیش یادو کے نام کو مٹا دیا گیا ہے۔ اس معاملے کی جانکاری خودسماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے دی ہے۔
دراصل اکھلیش یادو نے 9 جون کو ورنداون کا دورہ کیا جہاں انھوں نے دیکھا کہ جس کتبہ پر ان کا نام لکھا ہوا تھا اس پر پینٹ کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں انھوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’آج ورنداون جانے پر پتہ چلا کہ 2015 میں گووردھن کے جس قدیم رودر کنڈ کا میں نے افتتاح کیا تھا، وہاں میرے نام کے کتبہ پر حکومت کے افسران نے پینٹ کر کے میرا نام مٹا دیا ہے۔ حکومت بدلنے پر گزشتہ حکومتوں کے کام کو فراموش کرنا بی جے پی کی منفی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔‘‘