
حکومت جو پالیسی لا رہی ہے اگر وہ نافذ ہوتی ہے تو ملک میں آئی اے ایس افسران کا راج ختم ہوکر نجی کمپنی کے افسران جوائنٹ سیکریٹری بنیں گے. جسکا مطلب ہیکہ اب بڑے بڑے کارپوریٹ کے افسران مرکزی حکومت کا حصہ بنیں گے اور حکومت کے اندر رہ کر پالیسی سازی اور ان کا نفاذ کریں گے۔جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مرکز کی مودی حکومت نے حکومت کے پرائیویٹائزیشن کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔
مرکز کی نریندر مودی حکومت نے اب حکومت کی نجکاری یعنی پرائیویٹائزیشن کا فیصلہ کیا ہے۔ اب اگر کسی کو حکومت میں بڑا افسر بننا ہے تو اسے آئی اے ایس بنا ضروری نہیں بلکہ پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والے اب حکومت میں ایڈیشنل سکریٹری بن سکتے ہیں۔ حکومت کے اس فیصلے سے اب بڑے کارپوریٹ میں کام کرنے والے افسر حکومت کا حصہ بن جائیں گے۔وزیر اعطم نریندر مودی نے اب مرکزی حکومت کو پرائیویٹ ہاتھوں کے سپرد کرنے کی شروعات کر دی ہے۔ مودی حکومت نے نوکرشاہی میں شامل ہونے کے عمل میں بدلاؤ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اب پرائیویٹ کمپنیوں میں کام کرنے والے سینئر افسر بھی حکومت کا حصہ بن سکتے ہیں۔ حکومت نے اسے ’لیٹرل انٹری‘ کا نام دیا ہے۔ اتوار کو ان عہدوں پر تقرری کے لیے ڈپارٹمنٹ آف پرسونل اینڈ ٹریننگ (ڈی او پی ٹی) کے لیے تفصیل سے گائیڈ لائنس کے ساتھ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔