جمعہ کے روز ہندوستان کی الگ الگ ریاستوں میں مانسوں سے قبل آسمانی بجلی گر گئی جسکے سبب اترپردیش، بہار اور جھارکھنڈ میں تقریباً 51 لوگوں کی موت کی ہو گئی ۔ واضح رہے کہ امسال مئی کی ابتدا سے ہندوستان کی الگ الگ ریاستوں میں موسم کا قہر، آندھی، طوفان اور آسمانی بجلی گرنے سے تقریباً 350 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
آسمانی بجلی گرنے کے سبب یوپی میں 24، بہار میں 17 اور جھارکھنڈ میں 10 افراد جان بحق ہوئے۔ یو پی کے کئی اضلاع میں بدلے موسم نے قہر برپا کیا۔ سب سے زیادہ پانچ افراد سلطان پور میں ہلاک ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ بہرائچ میں 3، رائے بریلی میں 2، امیٹھی میں ایک، وارانسی زون میں 10 اور اناؤ میں 3 افراد کی موت ہوئی ہے۔ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں اور کئی کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔بہار میں بھی آسانی بجلی کی زد میں آکر کئی افراد جھلس گئے۔ آسمانی بجلی کے سبب سہرسا میں 6 اور مدھے پورہ، کھگڑیا اور ارریہ میں ایک ایک شخص کی موت ہو گئی، جبکہ 17 افراد آسمانی بجلی سے جھلس بھی گئے ہیں۔ سہرسہ میں ایک ہی خاندان کے دو بچوں کی موت واقع ہوئی۔ دربھنگہ اور موتی ہاری میں 5، بھبھوا اور بیگوسرائے میں 2 افراد کی موت ہوئی۔ بھبوا میں 12 افراد کے جھلس جانے کی بھی اطلاع ہے۔ادھر جھارکھنڈ کے پلامو، ہزاری باغ، چترا اور بوکارو میں 2-2 افراد کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ لاتیہار اور دھنباد میں ایک ایک شخص کی جان گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج مہاراشٹر، گوا، کرناٹک، کیرالہ، اوڈیشہ، تریپورہ، میزورم، ناگالینڈ، آندھرا پردیش میں بھاری بارش ہو سکتی ہے۔ وہیں دہلی، یو پی، بہار، مدھیہ پردیش اور راجستھان کے کئی علاقوں میں طوفان اور گرج کے آثار ہیں۔ محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کے مطابق آج بھی یو پی کے کئی علاقوں میں دھول بھری آندھی چل سکتی ہے۔